سعودی عرب میں اردو زبان وادب تیزی کے ساتھ فروغ پا رہا ہے اور سعودی حکام
بھی اردو زبان کو اہمیت دے رہے ہیں، وہاں کئی تنظیمیں اردو کے فروغ کیلئے
کوشاں ہیں۔ بنگلورو کے دورے پرآئے سعودی عالمی اردو نشریات کے صدر ڈاکٹر
لئیق اللہ خان نے ان خیالات کا اظہارکیا۔
سعودی براڈکاسٹنگ کارپوریشن سے وابستہ عالمی اردو نشریات کے صدر محمد لئیق
اللہ خان نے بنگلورو اور میسور کا دورہ کیا۔ اس موقع پربنگلورو میں اردو
میڈیا کےنمائندوں سے ملاقات کی۔ محمد لئیق اللہ خان نے کہاکہ 1952میں سعودی
حکومت نے پہلی مرتبہ اردوریڈیو سرویس کا آغاز کیا تھا۔ ابتدا میں صرف حج
کے دوران پندرہ منٹ کی نشریات ہوتی تھی۔ لیکن آہستہ آہستہ اردو سروس میں
اضافہ ہوتا گیا۔ اب روزانہ سعودی عالمی ریڈیو پرتین گھنٹےکی اردو نشریات
ہورہی ہیں۔ اردو میں مذہبی معلومات کےعلاوہ اردو کے ادبی اور ثقافتی
پروگرام اردو
ریڈیوسروس پر پیش کئے جا رہے ہیں۔
میرٹھ سے تعلق رکھنے والے محمد لئیق اللہ خان1988 سے سعودی اردو ریڈیو سروس
سے وابستہ ہیں۔ اسلامی اور سماجی موضوعات پران کی کئی کتابیں منظرعام
پرآچکی ہیں ۔ محمد لئیق اللہ خان کہتے ہیں کہ سعودی عرب میں اردو ادب کو
فروغ مل رہا ہے۔ مختلف شہروں میں اردو کے مشاعرے اور ادبی محفلیں منعقد
ہورہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عالمی اردو نشریات کے صدر کہتے ہیں کہ
سعودی عرب میں اردو تعلیم کی صورتحال بھی بہتر ہورہی ہے۔ کئی تعلیمی اداروں
میں اردو کو ایک مضمون کی حیثیت سے پڑھایاجارہاہے۔ اردو رسالہ،اردو اخبارت
شائع ہورہے ہیں۔
محمد لئیق اللہ خان کہتے ہیں کہ سعودی حکام بھی اردو کی اہمیت اور ضرورت کو
محسوس کررہے ہیں۔ حاجیوں کی خدمت پرمامور افراد کیلئے اردو کے قلیل مدتی
کورس چلائےجا رہے ہیں۔ حرمین شریفین کے جمعہ کےخطبوں کا اردو میں ترجمہ
ہورہا ہے۔